مہر کی شرعی مقدار کے بارے میں سوال
بسمه تعالی
حضرت آیت الله العظمی صافی گلپایگانیمدظله العالی
سلام علیكم؛
آپ سے گذارش ہے کہ عقد نکاح میں مہر کی شرعی مقدار بیان فرما دیں؟
شکریہ
بسم الله الرحمن الرحیم
علیكم السلام و رحمة الله
ج.بہت زیادہ مہر عورت کی سعادت کا باعث نہیں ہے اور مستحب یہ ہے کہ عورت کا مہر ،مہر السنہ سے زیادہ نہ ہو ۔جن لڑکیوں نے کم مہر اور آسان شرائط کے ساتھ شادی کی ہے یا کر رہی ہیں ،وہ خوش اور سعادتمند ہیں۔حدیث کی معتبر کتابوں میں سے ایک کتاب ’’وسائل الشیعۃ‘‘ میں نقل ہوا ہے کہ ’’إنّ من بركة المرأة قلة مهرها و من شؤمها كثرة مهرها‘‘۔نیز دوسری روایت میں وارد ہوا ہے ’’افضل نساء أمتی اصبحهن وجهاً و اقلّهن مهراً‘‘
لطف الله صافی