حضرت فاطمه زهرا سلام الله علیها کے باعظمت مقام اور آپ کے وجودکی برکتوں کے بارے میں کیا کہہ سکتے ہیں اور کہاں سے شروع کرنا چاہئے؟ حضرت فاطمۂ زہراء سلام اللہ علیہا کا تعلق اس اہلبیت عصمت و طہارت سے ہے کہ جن کے وجود کی وجہ سے خداوند متعال نے کائنات کو خلق کیا اور اس بارے میں رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا:
جس دن سے حضرت سید الشہداء علیہ السلام نے اپنے ساتھ خواتین اور بچوں كو كربلا كی طرف لے جانے كا عزم كیا بہت سے بزرگ صحابہ نے امام كو یہ مشورہ دیا كہ اس ارادہ سے صرف نظر كریں اور كم سے كم اپنے ساتھ خواتین اور بچوں كو نہ لے جائیں چونكہ یزید اور اس كے ساتھی كسی پر بھی رحم نہیں كریں گے ۔ صحابہ نے دلسوزی اور شفقت كی بنیاد پر یہ مشورہ دیا تھا چونكہ وہ صرف ظاہری امور كو دیكھ رہے تھے اور ظاہری اعتبار سے ان كا كہنا صحیح بھی تھا چوكہ واقعہ كربلا كے بعد بہت سے علماء اور مورخین اور شیعوں نے یہ ل
ہمارے گیارہویں امام جن كا تعلق خاندان پیغمبر(ص) اور خاندان حضرت زہرا(س) سے ہے ، آپ ۲۲ سال كی عمر میں منصب امامت پر فائز ہوئے اور امت كے نجات و ہدایت كی باگ ڈور سنبھالی اور صاحب منصب ولایت قرار پائے ۔ ۶سال یہ منصب آپ كے ہاتھوں میں رہا اور پھر ۲۹ سال كی عمر میں اپنے اجداد طاہرین كی طرح جام شہادت نوش فرمایا ۔
امام حسن عسكری علیہ السلام كے بہت سے فضائل نقل كئے گئے ہیں ، آپ كا اخلاق ، طریقہ عبادت ،لوگوں كے ساتھ رابطہ بالخصوص اپنے چاہنے والوں پر آپ كی عنایات اور دشمنوں كے ساتھ خوش اخلاقی كا مظاہرہ وغیرہ ، جن میں سے ہم چند خصوصیات كو یہاں پر ذكر كر رہیں ہیں ۔
مقابلے میں زمانہ جاہلیت كی غلط رسم و رواج كو زندہ كرنا تھا ۔ امام حسین علیہ السلام نے جب ان حالات كا مشاہدہ كیا تو قیام كیا تاكہ پیغمبر(ص) كی سنت كو زندہ كریں اور اپنے نورانی بیان میں قیام كے اس مقصد كی جانب اشارہ بھی فرمایا : انی لم اخرج اشراً ولا بطراً ولا مفسداً و لا ظالماً ۔۔۔(۱) میں فساد پھیلانے كے لئے نہیں نكلا ہوں بلكہ اپنے جد كی امت كی اصلاح كے لئے نكلا ہوں ۔۔۔۔ میرا ارادہ ہے كہ میں اپنے جد رسول خدا(ص) اور بابا علی مرتضیٰ (ع) كی سنت كو زندہ كروں اور ان كی سیرت پر عمل كروں ۔ ۲۔امر بالمعروف كا احیاء
غدیر؛حضرت امیر المؤمنین علی علیہ السلام کی خلافت بلا فصل اور ولایت کی سب سے معتبر اور صریح نص ہے۔ غدیر کی نصوص کے علاوہ اس عظیم ولایت پر بہت زیادہ صریح نصوص ہیں کہ جو کتاب و سنت میں موجود ہیں ۔ اگرچہ یہ نصوص بے شمار ہیں لیکن ان سب نصوص کو دو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:نصّ جلی اور نصّ خفی نصوص جلیّہ
ولایت علوی کی نصوص جليّه و خفيّه
دھہ ولایت کی مناسب سے حضرت آيتالله العظمي صافي کے سلسلہ وار نوشتہ جات (۲)
امام رضا علیه السلام نے فرمایا : «جس میں ورع اور پرہیزگارى نہ ہو ، اس میں دین نہیں ہے ، اور جو تقیہ نہ کرے ، اس میں ایمان نہیں ہے ، اور خدا کے نزدیک تم میں سب سے عزت والا وہ ہے جو تم میں سب سے زیادہ تقویٰ دار ہو ؛ یعنی جو تقیہ پر زیادہ عمل کرے » ۔ عرض کیا گیا : «یابن رسول اللہ !
شیعوں کے لئے حضرت امام رضا علیه السلام کے کیا احکامات ہیں؟
حضرت آیت الله العظمی صافی گلپایگانی قدس سره کے نوشتہ جات سے اقتباس ، اور عشرۂ کرامت کی مناسبت سے ان کی شعر خوانی کی ویڈیو