جمعه: 1403/01/31
Printer-friendly versionSend by email
مولائے كائنات كي سخاوت اور ايثار

روایت میں ہے كہ ایك دن ایك سائل نے آپ سے سوال كیا علی علیہ السلام نے اپنے عامل سے فرمایا : اس كو ہزار سكے دے دو ، عامل نے پوچھا : سونا یا چاندی ؟ فرمایا : كچھ بھی دے دو جس كی حاجتمند كو حاجت ہو وہ دے دو ۔ 
سورہ دہر بھی آپ ہی كی شان میں نازل ہوا جس وقت آپ نے تین دن تك اپنے افطار كی روٹی سائل كو دیدی اور خود پانی سے افطار كر كے رہ گئے تو قرآن نے آپ كے جذبہ ایثار و سخاوت كو اس طرح بیان فرمایا : 
وَیُطْعِمُونَ الطَّعَامَ عَلَى حُبِّهِ مِسْكِینًا وَیَتِیمًا وَأَسِیرًا (۱)
ترجمہ : یہ اس كی محبت میں مسكین ،یتیم اور اسیر كو كھانا كھلاتے ہیں
۲۴ ذی الحجہ وہ مبارك دن تھا جس دن آپ كی شان سخاوت كو بیان كرنے كے لئے پورا سورہ دہر نازل ہوا اور اسی دن آپ كی شان میں آیہ ولایت نازل ہوئے جو آپ كی سخاوت كو بیان كرتی ہے اور آپ كی ولایت اور امامت پر واضح دلیل ہے ۔ 
آپ مسجد میں نماز ادا كر رہے تھے اور سائل نے اپنی حاجت بیان كی كسی نے سائل كو جواب نہ دیا جبكہ مولائے كائنات نے اپنی انگلیوں سے سائل كو اشارہ كیا كہ وہ ہاتھ سے انگوٹھی اتار لے ۔ خداوند عالم كو مولائے كائنات كی یہ ادا اتنی پسند آئی كہ آپ كی شان میں یہ آیت نازل كر دی ۔
إِنَّمَا وَلِیُّكُمُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ وَالَّذِینَ آَمَنُوا الَّذِینَ یُقِیمُونَ الصَّلَاةَ وَیُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَهُمْ رَاكِعُونَ ( ۲)
ترجمہ: ایمان والو! بس تمہارا ولی اللہ ہے اور اس كا رسول اور وہ صاحبانِ ایمان جو نماز قائم كرتے ہیں اور حالت ركوع میں زكوٰۃ دیتے ہیں ۔ 
۱۔ سورہ دہر ،آیت/۸
۲۔ سورہ مائدہ آیت/۵۵

Friday / 16 January / 2015