جمعه: 1403/01/10
Printer-friendly versionSend by email
مولائے كائنات(ع) كے نام پيغمبر(ص) كي وصيت

۱۔ الصبر علی الدنیا ؛ علی علیہ السلام كو حكم دیا كہ دنیا كی سختیوں میں صبر كا مظاہرہ كریں ، دنیا مولائے كائنات كے لئے مشكلات و مصائب كا سبب تھی اور آپ(ع) كے لئے سخت ترین مشكلات و مصائب كا جال بن ركھا تھا ۔ 
۲۔ بحفظ فاطمۃ ؛ پیغمبر(ص) نے علی علیہ السلام كو فاطمہ كی حفاظت كا حكم دیا چونكہ پیغمبر كی آنكھیں اپنے بعد آنے والے حالات كو دیكھ رہی تھیں كہ كس طرح جناب فاطمہ كے گھر كی حرمت پامال كی جائے گی اور آپ كو اذیت پہنچائی جائے گی اس لئے آپ نے جناب فاطمہ (س) كی حفاظت كی وصیت فرمائی ۔ 
۳۔ بجمع القرآن ؛ قرآن كو جمع كریں تاكہ قرآن كا كوئی حصہ ضائع نہ ہونے پائے ، كچھ لوگ تھے ایسے جو چاہتے تھے كہ قرآن یوں ہی متفرق رہے اور اس طرح مكمل قرآن یا اس كا كچھ حصہ ختم ہو جائے اور ان كا مقصد حاصل ہو جائے ۔ یقیناً جن لوگوں نے پیغمبر(ص) كی بہترین یادگار جس كو نبی نے اپنا جگرپارہ كہا تھا كو نہ رہنے دیا انھیں قرآن ختم كرنے میں كیا خوف و ہراس ہوتا ۔

۴۔ و بقضاء دینہ؛ پیغمبر(ص) نے علی علیہ السلام سے وصیت كی كہ ان كے قرض كو ادا كریں ۔ 
۵۔ و یغسلہ ؛ اس بات كی بھی وصیت كی كہ امیرالمومنین علیہ السلام غسل دیں تاكہ كسی كو یہ خیال نہ ہو كہ غسل دوسروں سے مخصوص ہے اور پیغمبر كو اس كی ضرورت نہیں ہے اسی لئے اس موضوع كے لئے خاص كر وصیت كی ۔ 
۶۔ و بحفظ الحسن و الحسین ؛ مولائے كائنات سے ایك اور وصیت یہ تھی كہ امام حسن و حسین علیہما السلام كی اچھی طرح سے حفاظت كریں اور ان كو كسی طرح كا صدمہ نہ پہنچنے پائے ، كوئی ان پر ظلم و ستم نہ كرنے پائے، اب كیا كہیں كہ علی علیہ السلام اس وصیت پر عمل كرنے میں كس حد تك كامیاب ہوئے اور پیغمبر(ص) كے ان دو پھولوں كو ظلم و ستم سے كس حد تك بچا سكے ۔ 
پیغمبر كی آخری وصیت نماز تھی 
جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں ؛ كعب الاحبار نے عمر سے پوچھا " پیغمبر كا آخری كلام كیا تھا" عمر نے كہا : " علی علیہ السلام سے پوچھو " وہ علی علیہ السلام كے پاس آیا اور وہی سوال دہرایا ، علی علیہ السلام نے جواب دیا: اسندت رسول الله الی صدری فوضع رأسه علی منكبی فقال: الصلاة الصلاة
" میں نے رسول كو اپنے سینے سے لگا لیا اور آپ نے اپنا سر میرے كندھے پر ركھا اور فرمایا : نماز نماز

منبع: " سیری گذرا در سیرہ ی رسول اللہ(ص) تالیف آیۃ اللہ كریمی جھرمی 

Friday / 16 January / 2015