جمعه: 1403/01/31
Printer-friendly versionSend by email
خمس کے احکام

س1-کیا کسی ایسی کتاب پر بھی خمس لاگو ہوتا ہے جسے خریدنے کے بعد اس کا مطالعہ نہ کیا گیا ہو؟

ج) اگر انسان کو اس کتاب کی ضرورت ہو اور وہ انسان کی شان کے مطابق ہو تو اس پر خمس لاگو نہیں ہوتا اگرچہ پورا سال اس کا مطالعہ نہ کیا ہو۔

 

س2-اگر کسی عورت کو کچھ مقدار میں سونا بطور تحفہ دیا  جائے اور وہ اب بھی اس سے استفادہ کرتی ہو تو کیا اسے اس کا خمس اور زکاۃ دینا چاہئے؟

ج) مذکور زینت میں زکات نہیں ہے اور یہ معمول اور متعارف حد سے زیادہ نہ ہو تو اس کا خمس بھی نہیں ہے۔

لیکن اگر یہ معمول اور انسان کی شأن سے زیادہ ہو تو اس کا خمس ادا کرنا واجب ہے۔

 

س3- کیا سونے کے سکہ (سکۂ بہار آزادی) پر خمس ہے؟

ج) سكه بهار آزادی بھی دوسرے تمام سرمایہ کی مانند ہے۔ چنانچہ اگر یہ خمس کے سال کے دوران باقی رہے تو اس کا خمس ادا کرنا واجب  ہے۔

 

س4- اگر بینک میں پیسے رکھے جائیں تو کیا اس کے منافع اور سود پر خمس لاگو ہوتا ہے جب کہ اصل سرمایہ کا پہلے سے خمس ادا کر دیا گیا ہو؟

ج) اگر سود اور منافع جائز اورشرعی ہو تو جتنی مقدار استعمال نہ ہو اور خمس کے پورا سال تک باقی رہے تو اس کا خمس ادا کرنا واجب ہے۔

 

س5- مجھے طالب علم کے عنوان سے قرض دیا گیا۔ اگر میں اسے بینک میں رکھوں تو کیا اس پر خمس ہے؟

ج) قرض پر خمس نہیں ہے مگر اتنی مقدار میں کہ جس کی اقساط ادا کر دی گئی ہوں اور وہ  سرمایہ شمار ہو۔

 

س6- جو خواتین کسی ادارہ وغیرہ میں کام کرتی ہیں، کیا ان کے لئے ضروری ہے کہ وہ ہر مہینہ اپنی تنخواہ سے خمس نکال کر الگ کریں یا خمس کے لئے سال کو معین کرنا ہی کافی ہے؟

ج) ہر مہینہ خمس ادا کرنا ضروری نہیں ہے۔ جب وہ پہلی تنخواہ لیں تو یہ ان کے خمس کے سال کا آغاز ہو گا اور اگر یہ کمائی ان کے سالانہ اخراجات سے زیادہ ہو تو اس کا خمس دینا چاہئے۔

 

س7- میں اپنے شوہر سے تدریجاً مہر لیتی ہوں، کیا اس پر خمس ہے یا نہیں؟

ج) مهر پر خمس نہیں ہے.

 

س8- میں نے عمرۂ مفردہ پر جانے کے لئے نام لکھوایا ہے۔ میں نے اس کی کچھ رقم ادا کر دی ہے جب کہ بقیہ رقم قرض لی ہے۔ کیا اس کا خمس ادا کرنا ضروری ہے؟

ج) آپ نے جو رقم ادا کی ہے ، اگر وہ آپ کی کمائی ہو اور اس کو ایک سال گزر چکا ہو اور اس کے بعد عمرہ کے لئے دی ہو تو اس پر خمس ہے لیکن مذکورہ قرض میں خمس نہیں ہے۔

 

س9- اگر خمس نہ دینے کی نیت سے اس طرح سے خرچ کریں کہ سالانہ اخراجات سے کوئی چیز باقی نہ بچے تو کیا اس میں اشکال ہے؟

ج) اگر حلال امور میں خرچ کیا ہو اور وہ اس کی شان سے زیادہ بھی نہ ہو تو اس میں اشکال نہیں ہے اور اس سوال کی رو سے خمس ادا کرنا لازم نہیں ہے۔

 

س10- نذر کے عنوان سے دی جانے والی غذا کھانے کا کیا حکم ہے جب کہ ہم یہ نہ جانتے ہوں کہ کیا اس کے مالک نے اس کا خمس ادا کیا ہے یا نہیں؟

ج) اگر آپ کو یہ یقین نہ ہو کہ آپ جو غذا کھا رہیں ہیں ،اس پر خمس تھا یا نہیں تو آپ کے لئے اسے کھانے میں کوئی اشکال نہیں ہے۔

 

س11-کیا مرجع تقلید کی طرف رجوع کئے بغیر اپنی نظر میں مصلحت کے مطابق خرچ  کر سکتے ہیں؟

ج) نہیں! مجتهد جامعالشرائط کی اجازت کے بغیر خمس میں تصرف کرنا جائز نہیں ہے۔ لیکن مجتہد یا ان کے وکیل کی اجازت سے معین شدہ شرعی امور میں خرچ کر سکتے ہیں۔

 

س12- اگر میں نے قرض لیا ہو اور اسے خرچ کرنے سے پہلے ہی خمس کے سال کا وقت ہو جائے تو کیا اس کا خمس ادا کرنا ضروری ہے یا نہیں؟

ج) قرض کا خمس ادا کرنا واجب نہیں ہے، مگر اس مقدار میں کہ جس کی اقساط ادا کر دی گئی ہوں۔ چونکہ اس پر سرمایہ کا حکم لاگو ہوتا ہے۔

 

س13- میں نے گھر خریدنے کے لئے تدریجاً (تھوڑے تھوڑے کر کے) پیسے جمع کئے ، کیا ان پر خمس لاگو ہوتا ہے یا نہیں؟

ج) اگر ضرورت کے مطابق گھر خریدنے کے لئے تدریجی طور پر پیسے جمع کرنے کے علاوہ کوئی اور ذریعہ نہ ہو تو مذکور سرمایہ میں خمس نہیں ہے۔

 

س1۴-اگر اپنی کمائی سے کسی کو قرض دیا ہو اور وہ دو سال کے بعد واپس کرے تو کیا اس پر خمس ہے؟

ج) جی ہاں! فوراً اس کا خمس ادا کرنا واجب ہے۔

  

س1۵- کیا ہم اپنے فقیر ماں باپ کو خمس دے سکتے ہیں؟

ج) فقیر ماں باپ اولاد کے واجب النفقہ ہیں اور اگر اولاد مالی طور پر قدرت رکھتی ہو تو اسے ان کے اخراجات ادا کرنے چاہئیں اور اگر وہ سادات ہیں تو واجب نفقہ کے لئے انہیں سہم سادات نہیں دے سکتے ، اور سہم مبارک امام علیہ السلام بھی جامع الشرائط فقیہ کی اجازت پر موقوف ہے۔

 

س1۶- کیا ہم حسینہ اور امام بارگاہ یا تمام نیک امور میں خرچ کر سکتے ہیں؟

ج) سهم سادات فقیر سید کو دیا جانا چاہئے۔لیکن سہم امام علیہ السلام کے لئے مرجع تقلید یا ان کے نمائندہ کی اجازت کی صورت میں کوئی حرج نہیں ہے۔

 

س1۷- اگر کوئی کسی ایسے مجتہد کی تقلید پر باقی ہو جو وفات پا چکے ہوں تو اسے اپنا خمس کسے ادا کرنا چاہئے؟

ج) ضروری ہے کہ وہ زندہ مجتہد کو خمس ادا کرے، اور فوت ہو جانے والے مجتہد کے وکیل کو خمس ادا کرنا کافی نہیں ہے۔

 

س۱۸- میں نے کچھ کتابیں خریدیں لیکن ان کا مطالعہ نہیں کر سکا ، کیا ان پر خمس لاگو ہوتا ہے؟

ج) اگر ان کی ضرورت ہو اور ان سے استفادہ کیا جائے تو ان پر خمس نہیں ہے۔

 

Wednesday / 9 November / 2016