جمعه: 1403/01/10
Printer-friendly versionSend by email
کتاب کا تعارف: شرح حديث عرض دين حضرت عبدالعظيم حسنی علیہ السلام

مشخصات كتاب:
نامشرح حدیث عرض دین حضرت عبدالعظیم حسنی علیه السلام
مؤلف: حضرت آیت الله العظمی حاج شیخ لطف الله صافی گلپایگانی مدظله‌الوارف
طبع: ہفتم
تاریخ طبع: رجب المرجب 1436 / بهار 1394
محل نشر: قم

صفحات کی تعداد :۱۵۲
 

 

کتاب کی خصوصیات:
۱۔  جیسا کہ اس کتاب کے نام سے ظاہر ہے کہ یہ کتاب حضرت امام ہادی النقی علیہ السلام کے حضور حضرت عبدالعظیم حسنی کی حدیث شریف ’’عرض دین‘‘ کی جملوں کی شرح اور توضیح پر مبنی ہے کہ جسے جلیل القدر مرجع نے بیان فرمایا ہے اور یہ کتاب زیور طبع سے آراستہ ہوئی ہے.
۲۔ مبدأ و معاد اور نبوت و امامت پر اعتقاد رکھنا سعادت، قلبی سکون، اضطراب اور پریشانی سے نجات، امید، حیات، اور فلاح و کامیابی کی طرف گامزن رہنے کا باعث ہے۔ نیز ان سب کے کچھ مراتب ہیں اور ہر انسان اپنے ایمان و خلوص کی قوت سے اور شرک، خرافات اور انحرافات پر مبنی عقائد سے دور رہ کر ان درجات پر فائز ہوتا ہے۔ اس بناء پر انسان صحیح ایمان اور خالص یقین کے بغیر حقیقی سعادت تک رسائی حاصل نہیں کر سکتا۔ لہذا ایمان اور اخلاص کے ارتقاء کے لئے اس حدیث شریف اور اس کی توضیحات کا مطالعہ خاص اہمیت کا حامل ہے۔
۳۔حدیث کی شرح اور توضیح میں آیات و روایات، عقلی معارف اور تمام اسلامی علوم سے استفادہ کیا گیا ہے تا کہ یہ قارئین کرام کے لئے دین و مذہب کی حیات بخش تعلیمات کے حصول کا موجب بنے اور یہ تقویٰ اور نیک اعمال کے لئے مؤثر ثابت ہو۔
۴۔یہ ایک مختصر کتاب ہے  جس کا حجم کم ہے لیکن جذاب، پرکشش اور اہمیت کے حامل مطالب پر مبنی ہونا اس کتاب کی نمایاں خصوصیت ہے۔ محترم مؤلف نے اس کتاب میں تفصیل و تطویل سے گریز کیا ہے۔

کتاب کے محتویٰ پر ایک نگاہ:
كتاب کے کا آغاز مقدمہ سے ہوتا ہے جس میں ایمان کی اہمیت کو بیان کیا گیا ہے۔ پھر« دین شناس کے حضور عرض دین » کے عنوان سے بحث بیان کی گئی ہے کہ جس میں بہت اہم نکات کی طرف اشارہ کیا گیاہے.اور پھر یہ کتاب «عصرحاضر میں عرض دین کا مسئلہ»، « عرض دین کا سابقہ»، «عرض دین حضرت عبدالعظیم اور اس بزرگ ہستی کی جلالت » اور « عرض دین میں حضرت عبدالعظیم کا ادب اور اخلاق کریمہ » جیسے موضوعات سے تشکیل پاتی ہے.
پھر حدیث کی سند کا تجزیہ و تحلیل کا بیان کیا گیا ہے اور بعد میں قارئین کی خدمت میں مختلف عناوین کے تحت حدیث کے مضمون کی وضاحت کی گئی ہے.

                                                                              

Thursday / 13 December / 2018