شنبه: 1403/02/15
Printer-friendly versionSend by email
امام رضا عليہ السلام كو كس طرح شہيد كيا گيا ؟

تاریخی كتابوں كے مطالعہ سے یہ بات روشن ہو جاتی ہے كہ امام رضا علیہ السلام كو مامون عباسی نے زہر دغا كے ذریعہ شہید كروایا اور یہ بات خود مامون كے دور حكومت میں مشہور تھی كہ امام رضا علیہ السلام كا قاتل مامون ہے اور مامون بھی خود كو بری ثابت كرنے كے لئے یہ شكوہ كیا كرتا تھا كہ لوگ بلا وجہ ہم كو امام كا قاتل سمجھتے ہیں ۔ 
روایت میں ہے كہ امام كی شہادت كے وقت لوگ امام كے گرد اكٹھا تھے اور بار بار یہ كہہ رہے تھے كہ اس آدمی(مامون) نے امام كو قتل كروایا ہے۔  یہ اعتراض اور احتجاج اس قدر بڑھا كہ آخر كار مامون نے امام كے چچا محمد بن جعفر كو بھیجا تاكہ وہ لوگوں سے جاكر كہہ دیں كہ آج امام لوگوں كی شورش كے ڈر سے باہر نہیں آئیں گے ۔ 
ابن خلدون كے مطابق امام كے بھائی ابراھیم بن موسیٰ كاظم(ع) كا قیام بھی مامون كے خلاف اسی لئے تھا كہ وہ مامون كو امام(ع) كا قاتل سمجھتے تھے ۔ مورخین كا اس بات پر اتفاق ہے كہ خود ابراھیم بھی مامون كے ہاتھوں زہر دغا سے شہید كئے گئے ۔اسی طرح زید بن موسیٰ كاظم (ع) جنہوں نے مصر میں حكومت كے خلاف قیام كیا تھا وہ بھی خلیفہ كے ہاتھوں زہر سے شہید كر دئے گئے ۔
بعض تاریخی منابع كے مطابق امام رضا (ع) كے ایك اور بھائی احمد بن موسیٰ كاظم (ع) كو مامون كے فریب كی خبر ہو گئی اور انھوں نے ۳ہزار یا ۱۲ ہزار افراد كے ساتھ بغداد میں قیام كیا جس كا مقابلہ شیراز كے والی قتلغ خان نے كیا اور گھماسان جنگ كے بعد امام رضا علیہ السلام كے بھائی اور ان كے ساتھیوں كو شہید كر ڈالا۔ 
ان تمام واقعات سے یہ بات روشن ہو جاتی ہے كہ مامون ہی نے امام رضا علیہ السلام كو زہر دے كر شہید كروایا ہے جیسا كہ بعض روایتوں میں خود امام رضا علیہ السلام نے اپنی شہادت كی پیشین گوئی كی تھی اور دیگر معصومین (ع) بھی امام رضا علیہ السلام كی شہادت كی خبر منقول ہے ۔ 
امام علیہ السلام كی تاریخ شہادت میں بھی اختلاف ہے بعض مورخین نے صفر كی آخری تاریخ اور بعض نے ۲۳ ذیقعدہ لكھا ہے ۔ 
اقتباس از كتاب " زندگی سیاسی ہشتمین امام " تالیف سید جعفر شہیدی 

Thursday / 15 January / 2015