شنبه: 1403/02/15
Printer-friendly versionSend by email
امام محمد تقي عليہ السلام غير شيعہ دانشوروں كي نطر ميں

شیخ طوسی (رہ) كے مطابق امام محمد تقی علیہ السلام كی ولادت ۱۰ رجب سن ۱۵۹ ہجری میں مدینہ منورہ میں واقع ہوئی ، آپ كے والد امام رضا علیہ السلام اور والدہ جناب خیزران علیھا السلام ہیں ۔ ( موسوعۃ الامام الجواد علیہ السلام)
امام محمد تقی علیہ السلام كی علمی و اخلاقی شخصیت كے متعلق غیر شیعہ خلفاء ، دانشور ، مورخین و مصنفین كی رائے آپ كی رفعت و عظمت كی بہترین دلیل ہے ۔ كہا جاتا ہے كہ اگر كسی كو پہچاننا ہے تو دیكھو كہ اس كے مخالفین كون ہیں اور اس كے بارے میں كیا كہتے ہیں ۔ اس مختصر مقالہ میں ہم بطور نمونہ كچھ علمائے اہلسنت كے بیانات امام تقی علیہ السلام كے متعلق پیش كریں گے ۔ 
مامون عباسی 
عباسی خلیفہ مامون نے جس وقت اپنی بیٹی كی شادی امام (ع) سے طے كی اور بزرگان بنی عباس نے اعتراض كیا تو مامون نے ان كے جواب میں امام تقی علیہ السلام كو اعجبوبہ روزگار بتاتے ہوئے كہا : " قد اخترته لتفضیله علی كافة اهل الفضل فی العلم والفضل مع صغر سنه والاعجوبه فیه بذالك "
میں نے انھیں اپنی بیٹی كے لئے اس لئے انتخاب كیا ہے كہ وہ كمسن ہونے كے باوجود علم و فضل میں تمام اہل فضیلت پر برتری ركھتے ہیں اور علم و دانش میں وہ عجوبہ ہیں ۔ (بحارالانوار ، ج/۵۰، ص/ ۷۵)

عیسائی اسقف 
جس وقت عیسائی پادری نے امام محمد تقی علیہ السلام كی علم طب میں معلومات كا مشاہدہ كیا تو كہا : 
میرا خیال ہے كہ یہ شخص" امام محمد تقی علیہ السلام" پیغمبروں كی نسل سے ہے اور كوئی پیغمبر ہے ۔ (المناقب لابن شہر آشوب ، ج/۴، ص/۳۸۹)
سبط بن جوزی 
سبط بن جوزی امام محمد تقی علیہ السلام كی تاریخ ولادت و شہادت لكھنے كے بعد لكھتا ہے : كان علی منهاج ابیه فی العلم والتقی و الزهد والجود ۔
وہ علم وتقویٰ اور زہد و سخاوت میں میں اپنے والد بزرگوار " امام رضا(ع)" كی طرح تھے ۔ - تذكرة الخواص ، ص/ ۲۰۲ / الامام جواد (ع) ، ص/۷۲
ابن ابی طلحہ
ابن ابی طلحہ اپنی كتاب مطالب السئول فی مناقب آل الرسول میں امام محمد تقی علیہ السلام كے لئے لكھتےہیں : وہ كمسن ہونے كے باوجود بلند مرتبہ اور با عظمت ہیں ۔ (كشف الغمہ ، ج/۲، ص/۱۸۶)
ابن صباغ مالكی 
علی بن محمد مشہور بہ " ابن صباغ " (م ۸۵۵ھ) مالكی مسلك كے فقیہ ہیں وہ امام محمد تقی علیہ السلام كی عظمت بیان كرتے ہوئے لكھتے ہیں : یقیناً ان كی كرامات بہت زیادہ اور مناقب بے شمار ہیں ۔ 
وہ دوسری جگہ لكھتے ہیں : امام محمد تقی علیہ السلام كی جلالت شان اور فضلیت و كمال كے متعلق كیا كہا جائے كہ آنحضرت كی عمر ائمہ میں سب سے كم ہے لیكن ان كی قدر و منزلت بہت ہی بلند ہے ۔ انھوں نے بہت ہی كم مدت میں بہت سارے كرامات و معجزات پیش كئے اور فضائل و كمالات كی عظیم منزلوں كو طے كیا اور اپنے علم و فكر كے بیش قیمت اثرات چھوڑے ، چاہے وہ احكام و مسائل كے بیان كا موقع ہو چاہے وہ دشمنوں سے مناظرہ كا وقت ہو اپنے منطقی دلائل اور بلیغ بیانات سے مخاطب كو گونگا بنا دیا كرتے تھے ، ایسی محفلیں اور جلسات جن میں علماء ، فصحاء اور بلغاء بیٹھے رہتے تھے وہاں پر اپنے بیانات سے علماء و فقہا كو زیر كر دیا كرتے تھے ۔ ( موسوعۃ الامام الجواد(ع) ج/۱، ص/ ۳۶۴ ) 

ابن تیمیہ 
دشمنان اہلبیت (ع) كی فہرست میں ابن تیمیہ كا نام سب سے مشہور ہے وہ امام محمد تقی علیہ السلام كے لئے لكھتا ہے : 
محمد فرزند علی ملقب بہ جواد بنی ہاشم كے بزرگوں میں سے ہیں ، وہ سخاوت اور عظمت میں شہرت تام كے حامل ہیں ۔ ( منہاج السنہ ، ص/۱۲۷ )
خیر الدین زركلی 
وہ لكھتے ہیں : ابو جعفر جواد (ع) اپنے اجداد كی طرح بہت ہی بلند مرتبہ تھے وہ ہوشمند اور خوش بیان تھے ، ان كے پاس بہت ہی استعداد تھی ۔ ( الامام الجواد ، ص/ ۷۶ )

Thursday / 15 January / 2015