يكشنبه: 1403/02/9
Printer-friendly versionSend by email
حضرت خدیجہ علیہا السلام کی شان و منزلت

گھر خاندان اور تربیت كا ماحول انسان كے جسم و فكر دونوں كی تربیت اور ترقی میں خاص اثر ركھتا ہے اور انسان كے اندر ثبات و پایداری پیدا كرتا ہے ۔ 
جناب خدیجہ كا خاندان بھی ایسا ہی ایك خاندان تھا كہ باپ ماں اور اپنے اجداد كی جانب سے آپ كا خاندان جزیرۃ العرب كے اصلی باشندوں میں سے تھا اور كرامت و سیادت و شرافت میں معروف تھا ۔ 
خدا نے آپ كو حرم نبوت كا چراغ بنایا اور گیارہ اماموں كی ماں ہونے كا شرف آپ كو بخشا ، آپ فہم و فراست میں كمال كے اس درجہ پر فائز تھیں كہ مرد اور عورتوں میں كم ہی لوگ اس درجہ كمال تك پہنچ پاتے ہیں ۔ عفت ،نجابت ، طہارت ،سخاوت ، حسن معاشرت ،مہر و وفا آپ كے برجستہ ترین صفات ہیں ۔ 
زمانہ جاہلیت میں آپ كو طاہرہ ، سیدہ نساء قریش كہا جاتا تھا اور اسلام نے آپ كو ان چار عورتوں میں سے قرار دیا جن كو عالمین پر برتری حاصل ہے اور ان میں سے آپ سے افضل صرف آپ كی دختر جناب فاطمہ زہرا (س) ہیں ۔ 
آپ نے بعثت سے قبل اور بعثت كے بعد پیغمبر اكرم كی تصدیق كی اور سب سے پہلے آپ پر ایمان لے آئیں اور مشكلات و مصائب میں پیغمبر كی مونس و غمخوار بنی رہیں ۔ مشركین كے حملوں سے زخمی ہو كر جب دل شكستہ پیغمبر گھر میں قدم ركھتے تھے تو جناب خدیجہ پیغمبر كے نورانی چہرے سے گرد و غبار صاف كرتیں ،آپ كے زخموں كو صاف كرتی اور آپ كی دلجوئی كرتی اور آپ كو تسلی دیا كرتی تھیں ۔ 
جناب خدیجہ كے انھیں احسانات كی وجہ سے حضور نے كبھی آپ كو فراموش نہ كیا ، متعدد مصلحتوں كے تحت متعدد شادیاں كیں لیكن كوئی ایك زوجہ خدیجہ (س) كی جگہ نہ لے سكی ۔ 
عایشہ كہتی ہیں كہ پیغمبر اكرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہمیشہ خدیجہ كو یاد كیا كرتے تھے اگر گوسفند ذبح كرتے تو اسے خدیجہ كے دوستوں كے یہاں بھیجا كرتے تھے ۔ ۱

عایشہ سے منقول ہے كہ ایك دن میں نے تنگ آكر پیغمبر (ص) سے كہا : كیوں آپ اس بوڑھی عورت كو یاد كیا كرتے ہیں جب كہ خداوند عالم نے اس كے بدلے آپ كو اس سے بہتر ازواج سے نوازا ہے ۔ یہ سن كر پیغمبر غضبناك ہو گئے یہاں تك كہ آپ سر كے بال كانپنے لگے پھر آپ نے فرمایا : نہیں ! خدا كی قسم خدا نے اس سے بہتر ہمیں نہیں دیا ،جب لوگ كافر تھے اس وقت وہ مجھ پر ایمان لائی اور جب لوگ مجھے جھٹلا رہے تھے تب اس نے میری تصدیق كی اور اپنے مال كے ذریعہ ہماری مدد كی جب لوگوں نے میرا بایكاٹ كر ركھا تھا ،خداوند عالم نے اس كے ذریعہ مجھے صاحب اولاد بنایا جبكہ دیگر ازواج نے ہمیں اولاد كی نعمت سے محروم ركھا ۔ ۲ 
ابن عباس(رض) سے مروی ہے كہ پیغمبر اكرم (ص) نے زمین پر چار خط كھینچا اور فرمایا : تمھیں معلوم ہے یہ كیا ہے ؟لوگوں نے كہا : اللہ اور اس كے رسول بہتر جانتے ہیں ۔ پیغمبر اكرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جنت كی سب سے افضل خواتین ،خدیجہ بنت خویلد ، فاطمہ بنت محمد ،مریم بنت عمران اور آسیہ بنت مزاحم ۔ فرعون كی زوجہ ۔ ہیں ۔ ۳
جناب خدیجہ كے فضائل و كمالات كو اس مختصر سی تحریر میں نہیں بیان كیا جا سكتا اس كے لئے تاریخ و سیر كی كتابوں كی طرف رجوع كرنا پڑے گا ۔
خداوند عالم ہمیں جناب خدیجہ (س) كی سیرت و سنت پر چلنے كی توفیق مرحمت فرمائے اور ان كی شفاعت ہمارے شامل حال فرمائے ۔ انشاء اللہ 
۱۔ اسد الغابہ ،ج/۵، ص/۴۳۶ 
۲۔ اسد الغابہ ،ج/۵، ص/۴۳۶ 
۳۔ اسد الغابہ ،ج/۵، ص/۴۳۷
اقتباس از كتاب "رمضان در تاریخ " تصنیف آیۃ اللہ العظمیٰ صافی گلپائگانی دامت بركاتہ

Thursday / 15 January / 2015