چهارشنبه: 1403/02/5
Printer-friendly versionSend by email
آیت اللہ صافی مدظلہ العالی اور سید عمار حکیم کی ملاقات
ناچیزمقامات مقدسہ کے زائرین کے پاؤں کی خاک ہے۔ مسلمان اختلاف وانتشار پھیلانے والوں کے مقابل میں متحد ہوں .

حجت الاسلام والمسلمین جناب عمارحکیم نمائندہ مجلس اعلیٰ انقلاب اسلامی عراق نے آیت اللہ صافی مدظلہ سے ان کے بیت الشرف پر ملاقات کی۔

ملاقات کے  آغازمیں جناب عمارحکیم نے عراق کے حوزہٴ علمیہ،وہاں کی  موجودہ سیاسی صورتحال  پررپورٹ پیش کی اورحوزہٴ علمیہ قم کے مراجع کرام کے تعاون خاص طور پر آیت اللہ صافی مد ظلہ العالی اورنجف اشرف کے مراجع کرام کے تعاون کے سلسلہ میں شکریہ اداکیا۔

انہوں نے حوزہٴ علمیہ قم اورحوزہ علمیہ نجف اشرف کے ما بین پائے جانے والے تعلقات کو عالم اسلام کے لئے فخر ومباھات کا باعث قراردیا اوردوعظیم ملتوں ایران و عراق کےدرمیان مضبوط رشتہ کا باعث جانا ہے۔

آیت اللہ صافی مدظلہ العالی نے بھی ان کا شکریہ اداکرتے ہوئے مرحوم آیت اللہ العظمیٰ حکیم کے خاندان کی عظیم قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا:خدا کا شکر ہے کہ مرحوم حکیم کے خاندان کی خدمات بہت زیادہ رہیں ہیں اورناچیز خدا وند عالم کی بارگاہ میں دعاگو ہے کہ خدا اس خاندان کی عزت وعظمت میں روز بروز اضافہ فرمائے۔

آپ نے عراق کے سیاسی حالات اورتکفیری دہشتگردگروہ داعش کی موجودہ صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:خداوندعالم کی عنایات کے سبب اورحضرت ولی عصر ارواحنالہ الفداء کی خاص توجہ کے باعث،عراقی حکومت اورعوام نے مراجع کرام کا اتباع کرتے ہوئے تکفیری گروہ داعش کے مقابلہ  میں کامیابی حاصل کی ہے اورانشاء اللہ بہت جلد یہ فتنہ (داعش)سرزمین عراق سے نیست ونابود ہو جائے گا۔

آیت اللہ صافی مدظلہ العالی نے اتحاد بین المسلمین،خاص طورپرعراق کے مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئےفرمایا:آج کے حالات اس بات کی نشاندہی کر رہے ہیں کہ اسلام کے دشمن مسلمانوں کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کے درپے ہیں اس سلسلہ میں وہ متحد ہیں لہذا مسلمانوں کو بھی چاہئے کہ اختلاف کو بھلا کر دشمن کے مقابلہ  میں متحد ہوجائیں۔

موصوف نے اس سال عراق میں اربعین کے موقع پر بے مثل عزاداری کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: خدا کی عنایات سے،اس سال عراق میں اربعین کے موقع پرعزاداری سید الشہداء امام حسین علیہ السلام نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا اورپوری دنیا کو ورطۂ حیرت میں ڈال دیا،یہ جم غفیر کہ جو نہایت امن اورصلح وآشتی کے ساتھ کربلا میں وارد ہوااسلام کی عزت،تشیع کی پہچان اورمقصد قیام حسین علیہ السلام کے تعارف کا سبب بنا۔

معظم لہ نے عراق میں سامرہ کے روضے کی تعمیر نو کے سلسلہ میں اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: جتنی جلدی عراق میں حکومت عراق کی طرف سے حرم عسکریین کے اطراف کی زمینوں کا مسئلہ حل ہوجائے تو وہاں کی تعمیر نوجلدی قیام میں آئے گی اورزائرین کرام کے استقبال کے لئے جلدی آمادہ ہوجائے گی۔

اس ملاقات کے آخرمیں،جناب عمارحکیم نے امام عسکریین کی قبرمطہر کی خاک آیت  اللہ  موصوف  کی  خدمت  میں بطورھدیہ پیش کی اورمعظم لہ نے کتاب ’’منتخب الاثرفی الامام الثانی عشر‘‘ ہدیہ کے طورپر پیش کرتےہوئے فرمایا: ناچیز مقامات مقدسہ کے زائروں کے  قدمو‏ں  کی خاک ہے اورمیں ان مقامات مقدسہ کو بوسہ دینے پر فخر کرتا ہوں۔

Wednesday / 4 February / 2015