جمعه: 1403/01/10
Printer-friendly versionSend by email
روزہ کے احکام

دوربین وغیرہ سے رؤیت ہلال

س۔کیا رؤیت ہلال کے لئے نجومی آلات جیسے دوربین، ٹیلی اسکوپ وغیرہ کو استعمال کرنا شرعی لحاظ سے معتبر ہے؟
ج. ایسے آلات سے استفادہ کرکے رؤیت ہلال کو ثابت کرنے میں اشكال ہے.والله العالم

 

مہینہ کی پہلی تاریخ کا ثابت ہونا

س۔اگر ریڈیو یا ٹیلویژن وغیرہ پر یہ خبر نشر ہو کہ فلاں شہر میں چاند نظر آ گیا ہے تو کیا اس ملک کے تمام لوگ اس دن کو عید قرار دیں یا نہیں؟
ج. اگر ریڈیو یا ٹیلی ویژن وغیرہ سے نشر ہونے والی خبر سے انسان کو علم حاصل ہو جائے، تو اسے عید قرار دیں. والله العالم

 

افق کا اتحاد ہونا

س۔اگر کسی ایک شہر میں چاند نظر آجائے تو کیا دوسرے شہر (کہ جن کا افق یکساں ہو اور جن میں دو گھنٹے کا فرق ہو)میں بھی اوّل ماہ ثابت ہو جائے گا یا نہیں؟

ج۔ایک شہر میں رؤیت ہلال کا تمام شہروں کے لئے کافی ہونا بعید نہیں ہے۔ والله العالم 

 

منجّمین کے محاسبات سے چاند کا اثبات

س۔کیا نجومیوں کے محاسبات سے چاند ثابت ہو جاتا ہے  اور بالخصوص جب ماضی کے مقابلہ میں آج انہیں بہت دقیق سہولیات میسر ہیں اور وہ اس بات پر اصرار کرتے ہیں کہ آج کے علمی آلات سے حاصل ہونے والے نتائج کا نکار نہیں کیا جا سکتا ؟

ج۔ منجوموں کی پیشنگوئیاں بذاتہ حجت شرعیہ نہیں ہیں۔جی ہاں! اگر کسی کو محاسبہ کے صحیح ہونے کا علم ہو تو وہ نجومی کے قول سے حاصل ہونے والے علم کے مطابق عمل کرے۔ والله العالم

 

یوم الشك کا روزہ

س۔ اگر شعبان کی نیت سے یوم الشک(یعنی ماہ شعبان کے آخری اور ماہ رمضان کے پہلے دن کے درمیان شک) کا روزہ رکھے اور پھر افطار کی نیت کرے، لیکن ظہر یا افطار کرنے سے پہلے یہ معلوم ہو جائے کہ ماہ رمضان ہے ،اس صورت میں اگر رمضان کے روزے کی نیت کرے تو کیا اس کا روزہ صحیح ہے؟.

ج۔اس سوال کی رو سے ماہ رمضان کے روزے کی نیت کرے اور روزہ صحیح ہے۔والله العالم

 

چاند کا بلند ہونا

س۔کیا آپ چاند کے بلند ہونے کو دوسری رات کی دلیل سمجھتے ہیں؟

ج۔چاند کا بلند ہونا دوسری رات کی شرعی دلیل نہیں ہے۔ والله العالم

 

ماہ مبارک رمضان میں مبطلات روزہ سے اجتناب کرنے کا وقت

س.شہروں کی وسعت کی وجہ سے وجہ سے ماہ مبارک رمضان میں طلوع فجر کے وقت کو دقیق طور سے مشخص نہیں کر سکتے ،لہذا آپ سے گذارش ہے کہ آپ ماہ رمضان میں روزہ رکھنے(یعنی جس وقت سے مبطلات روزہ کو انجام دینے سے پرہیز کیا جائے  ) اور فجر کی نماز کے اوقات بیان فرما دیں؟
ج. جب انسان کو طلوع فجر صادق کا یقین ہو جائے تو مبطلات روزہ کو انجام دینے سے گریز کرنا واجب ہے اور وہ صبح کی نماز پڑھ سکتا ہے۔طلوع فجر کے وقت کو دقیق طور پر معین کرنا ممکن نہیں ہے کہ جس میں مبطلات روزہ سے اجتناب کرنا واجب ہو اور جو نماز صبح کا وقت ہو،احتیاط یہ ہے کہ روزہ میں طلوع فجر سے کچھ دیر پہلے سے ہی مبطلات روزہ کو انجام دینے سے  پرہیز کیا جائے۔والله العالم

 

بالغ لڑکیاں اور روزہ رکھنے پر قادر نہ ہونا

س۔توضیح المسائل میں عورت کے بالغ ہونے کی عمر نو سال ذکر ہوئی ہے کہ جس میں اس پر شریعت کے احکام واجب ہو جاتے ہیں،جب کہ نو سال کی عمر میں لڑکیاں اس قدر چھوٹی ہوتی ہیں کہ اگر وہ روزہ رکھیں تو بیمار ہو جائیں، بلکہ وہ روزہ نہیں رکھ سکتیں اور ان میں بالغ ہونے کی دوسری نشانیاں بھی نہیں ہوتیں،لہذا اس صورت میں انہیں کیا کرنا چاہئے؟

ج۔لڑکیوں میں شریعت کے احکام نو قمری سال مکمل ہو جانے کے بعد واجب ہو جاتے ہیں، جب کہ واجبات کے انجام دینے کے لئے قدرت کی بھی شرط ہے۔جو واجبات کو انجام دینے کی قدرت رکھتا ہووہ انہیں انجام دے  اور جو انجام دینے پر قادر نہ ہو اس سے یہ ساقط ہے۔مثلاً اگر روزہ رکھنے پر قادر نہ ہو  تو روزہ نہیں رکھنا چاہئے  اور جب بھی روزہ رکھنے پر قادر ہو تو اس کی قضا بجا لائے  لیکن نماز،حجاب اور ان جیسے دوسرے واجبات کو انجام دے کہ جن کو انجام دینے پر قادر ہو۔ والله العالم

 

روزگار کی سختی اور گرم موسم کی وجہ سے روزہ رکھنے پر قادر نہ ہونا

س۔ایسے شخص کے لئے کیا حکم ہے کہ جس کا روزگار بہت سخت اور دشوار  ہو اور جو بہت گرم شہر میں کام کرتا ہو،اور گرمیوں میں اس کے لئے روزہ رکھنا تقریباً ناممکن ہے؟

 ج۔اگر اوقات کار کو کم کرکے روزہ رکھ سکتا ہو تو روزہ رکھے تا کہ اس کی برکتوں سے محروم نہ ہو اور اگر یہ کام ممکن نہ ہو تو ہر دن صبح شرعی مسافت کے برابر سفر کرے اور وہاں اپنا روزہ افطار کرے ،اس صورت میں اس شخص پر صرف روزہ کی قضا واجب ہو گی اور کفارہ نہیں ہو گا۔واللّٰہ العالم

 

ماہ رمضان میں ہر دن کے روزہ کو نیت میں معین کرنا

س۔کیا ماہ رمضان کے روزہ کی نیت میں یہ معین کرنا چاہئے کہ ماہ رمضان کے کس دن کا روزہ رکھ رہے ہیں؟

ج۔یہ ضروری نہیں کہ ہر دن کے روزہ کی الگ سے نیت کی جائے بلکہ صرف یہی جان لینا کہ ماہ رمضان کا روزہ رکھ رہے ہیں تو یہ کافی ہے۔ والله العالم

 

ماه رمضان کے روزہ کی نیت بھول جانا

س۔اگر ماہ رمضان میں طلوع فجر سے پہلے نیت کرنا بھول جائیں تو کیا کرنا چاہئے؟

ج۔اگر ظہر سے پہلے یاد آجائے تو نیت کرے اور اگر ظہر کے بعد یاد آئے تو روزہ باطل ہے ، لیکن اس دن بھی مبطلات روزہ کو انجام دینے سے اجتناب کرے  اور بعد میں قضا بھی بجا لائے۔والله العالم

 

روزہ دار کا صبح کی نماز کے بعد روزہ کی نیت کئے بغیر بیدار ہونا
س۔اگر کوئی شخص روزہ رکھنے کا قصد رکھتا ہو لیکن سحری کے لئے بیدار نہ ہو  اور صرف نماز کے لئے بیدار ہو اور اس کے بعد پھر سو جائے تو کیا ایسے شخص کا روزہ رکھنا صحیح ہے؟

ج۔صرف روزہ رکھنے کا قصد کرنا ہی کافی ہے اور سحری کھانا ضروری نہیں ہے۔ والله العالم

 

روزہ کی حالت میں ٹیکہ یا ڈرپ لگوانا

س۔کیا ماہ رمضان میں روزہ دار انجیکشن یا ڈرپ لگوا سکتا ہے؟

ج۔احتیاط مستحب یہ ہے کہ انجیکشن اور ڈرپ کے استعمال سے پرہیز کرے اور اگر یہ ضروری ہو تو انجیکشن یا ڈرپ لگوا سکتا ہے ،اور اس کا روزہ باطل نہیں ہو گا۔والله العالم

 

ناک کے قطروں کا استعمال

س۔ روزہ کی حالت میں سانس کی نالیوں کو کھولنے کے لئے ناک کے قطرے استعمال کرنے کا کیا حکم ہے ،جب کہ بعض موارد میں وہ یقینی طور پر حلق میں چلے جاتے ہیں؟
ج. اگر یہ حلق میں چلے جائیں تو روزہ باطل ہو  جائے گا. والله العالم

 

مسواك‌ كرنا

س۔کیاماہ رمضان میں دن کے وقت برش کرنے سے روزہ باطل ہو جاتا ہے نہیں؟

ج۔اگر توٹھ پیسٹ سے پیدا ہونے والا پانی یا بیرونی پانی حلق میں داخل نہ ہو اور اسے منہ سے باہر پھینک دیں تو اس میں کوئی اشکال نہیں ہے۔ والله العالم

 

 اینڈوسكوپی(Endoscopy)

س۔اینڈوسکوپی(Endoscopy)ایک ایسی مشین ہے کہ کہ جو معدہ میں داخل ہوتی ہے اور معدہ کی تصویر لیتی ہے ،جب کہ اس سے معدہ میں کوئی چیز داخل نہیں ہوتی،کیا یہ عمل روزہ کے باطل ہونے کا باعث ہے یا نہیں؟ 

ج۔احتیاط کی بناء پر روزہ دار کے لئے اس عمل میں اشکال ہے۔والله العالم

 

حمام میں بخارات کا ہونا

س۔اگر حمام میں بخارات ہوں تو کیا یہ روزہ کے باطل ہونے کا موجب بنتے ہیں؟

ج۔اس سے روزہ باطل نہیں ہوتا۔ والله العالم

 

چیونگم چبانا

س۔روزہ کی حالت میں چیونگم چبانے کا کیا حکم ہے؟

ج۔ اگر اس کا کوئی ذائقہ نہ ہو کہ جو حلق میں جائے تو روزہ صحیح ہے ،لیکن روزہ دار کے لئے یہ عمل اچھا اور پسندیدہ نہیں ہے اور اسے ظاہری طور پر انجام دینے میں اشکال ہے۔والله العالم

 

تمباکو نوشی

س۔کیا سگریٹ نوشی یا حقہ پینے سے روزہ باطل ہو جاتا ہے؟

ج۔ احتیاط واجب کی بناء پر روزہ دار سگریٹ یا حقہ کا دھواں حلق تک نہ پہنچائے۔والله العالم

 

خون دینا

س۔کیا روزہ دار کو خون دینے سے روزہ باطل ہو جاتا ہے؟ 

ج۔ اس سے روزہ باطل نہیں ہوتا۔والله العالم

 

خون کا ٹیسٹ

س۔اگر ماہ مبارک رمضان میں ٹیسٹ کے لئےمجھ سے  ۵سی سی خون لے لیا جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟

ج۔ اس میں کوئی اشکال نہیں ہے لیکن اگر یہ کمزوری اور ضعف کا باعث بنے تو مکروہ ہے۔والله العالم

 

دانت بھروانا

س۔ماہ رمضان میں دانتوں کی بھرائی کرنے کا کیا حکم ہے؟

ج۔ڈاکٹروں کے لئے ماہ رمضان میں دانتوں کی بھرائی کرنا،ان کی صفائی کرنا اور دانتوں کو نکالنے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن روزہ دار کے لئے اسی صورت میں جائز ہے کہ جب وہ مطمئن ہو کہ  خون یا مشین کے ذریعہ منہ میں ڈالا جانے والا پانی  حلق میں نہیں جائے گا۔ والله العالم

 

بناؤ سنگھار کی چیزوں کا استعمال

س۔ماہ رمضان میں روزہ دار کے لئے بناؤ سنگھار کی چیزوں(جیسے کریم،سرمہ وغیرہ)کو استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟

ج۔اس میں اشکال نہیں ہے لیکن کسی ایسے سرمہ کو استعمال کرنا مکروہ ہے کہ جس کی بو یا ذائقہ حلق تک پہنچ جائے ۔ والله العالم

 

حیض کو روکنے والی ادویات کا استعمال

س۔ماہ مبارک رمضان میں کچھ عورتیں ماہواری کو روکنے کے لئے ادویات استعمال کرتی ہیں،کیا ان کا روزہ صحیح ہے یا نہیں ؟
ج. اگر حیض نہ آئے تو ان کا روزہ صحیح ہے. والله العالم

  

روزہ کی حالت میں غوطہ خوری

س۔آپ سے گذارش ہے کہ آپ غوطہ خوروں کے روزہ کے متعلق شریعت مقدسہ کا حکم بیان فرما دیں؟
ج.غوطہ خوری کے لباس کے ساتھ بھی پانی میں جانا احتیاط واجب کی بناء پر روزہ کے باطل ہونے کا سبب ہے۔لیکن اگر انسان سمندر میں کسی کمرے نما جگہ میں جائے کہ اس کا بدن پانی سے نہ ملے تو روزہ باطل نہیں ہو گا۔. والله العالم

 

کام کاج کی جگہ گرد و غبار ہونا
س۔ میں جہاں کام کرتا ہوں ،وہاں گرد و غبار کے ذرات ہوا میں پھیل جاتے ہیں اور اس جگہ سے دوری ممکن نہیں ہے۔ان سے بچنے کے حتی الامکان وسائل جیسے ماسک وغیرہ سے استفادہ کیا جاتا ہے لیکن اس کے باوجود بھی گرد و غبار حلق تک پہنچ جاتی ہے ۔ایسی جگہ پر روزہ کا کیا حکم ہے؟

ج۔اگر گرد و غبار حلق تک پہنچ جائے تو روزہ میں اشکال ہے۔ والله العالم

 

حاملہ عورت کا روزہ

س۔ کیا پانچ مہینہ سے حاملہ عورت کے لئے روزہ رکھنا واجب ہے؟

ج۔ اس سلسلہ میں خواتین کی طبیعت مختلف ہوتی ہے لیکن کلی طور پر اگر تجربہ سے بات ثابت ہو جائے یا ماہر ڈاکٹر و طبیب یہ کہے کہ روزہ رکھنا عورت یا بچہ کے لئے کے لئے نقصان کا باعث بن سکتا ہے تو روزہ نہ رکھے۔ والله العالم

 

قرآن مجید کو غلط طریقہ سے پڑھنا

س۔ اگر ماہ رمضان میں غلط طریقہ سے قرآن کی تلاوت کی جائے تو کیا روزہ میں کوئی اشکال ہے؟(قرآن کے الفاظ و کلمات کو صحیح طور سے تلفظ نہ کرنا)

ج۔ اگر عمداً اور جان بوجھ پر آیات کو غلط نہ پڑھے تو اشکال نہیں ہے۔ والله العالم

 

ایک معصوم کی روایت کو دوسرے معصوم سے نسبت دینا

س۔معصومیں علیہم السلام کے کلام کو غلطی سے کسی دوسرے معصوم سے نسبت دے دیں ،مثلاً یہ کہنے کی بجائے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے فرمایا،یہ کہہ دیں کہ امیر المؤمین علی علیہ السلام نے یوں فرمایا،تو کیا یہ روزہ کے باطل ہونے کس سبب ہے؟

اور اگر عمداً ایسا کریں تو اس کا کیا حکم ہے؟

ج۔اشتباہ کی صورت میں اشکال نہیں ہے لیکن اگر جان بوجھ کر ایسا کرے تو چونکہ اس انتساب و نسبت سے یہ مراد ہے کہ آنحضرت نے یہ کلام ارشاد فرمایا ہے ، حالانکہ وہ شخص جانتا ہے کہ یہ کلام آنحضرت کا نہیں ہے ،لہذا یہ جھوٹی نسبت ہے کہ جو روزہ کو باطل کر دیتی ہے اور جس کی وجہ سے قضا اور کفارہ دونوں واجب ہیں۔ والله العالم

 

ماہ رمضان میں سفر کرنا
س۔کیا انسان ماہ رمضان میں روزہ سے بچنے کے لئے عمداً سفر کر سکتا ہے؟

ج۔ اس میں اشکال نہیں ہے، لیکن یہ مکروہ ہے۔ والله العالم

 

وطن کے لحاظ سے عورت کا شوہرکی تبعیت کرنا

س۔شادی کرنے کے بعد عورت اپنے اصلی وطن سے دوسرے شہر چلی جاتی ہے اور ایک سال میں کئی مرتبہ اپنے رشتہ داروں سے ملنے کے لئے اپنے اصلی وطن واپس آتی ہے تو اس کے نماز اور روزے کا کیا حکم ہے؟.

ج۔اس سوال کی بناء پر عورت کے لئے ضروری ہے کہ وہ شوہر کے ساتھ اس کے وطن میں زندگی بسر کرے ،اور یہ اس کے اپنے وطن سے اعراض قہری ہے ، اور رشتہ داروں سے ملنے کے لئے اپنے وطن جانے کی صورت میں بھی اس پر مسافر کا حکم جاری ہو گا۔ والله العالم

 

حد ترخص میں افطار کرنا

س۔جو شخص ماہ رمضان میں سفر کرے کیا وہ اپنے گھر میں ہی افطار کر سکتا ہے یا یہ کہ حدّ ترخص سے نکلنے کے بعد افطار کرے؟

ج۔ حد ترخص تک پہنچنے سے پہلے افطار نہیں کرنا چاہیئے۔ والله العالم

 

قصد کے بغیر منی خارج ہونا

س۔اگر روزہ دار منی نکلنے کے قصد کے بغیر اپنی بیوی سےمستی و مذاق کرے اور  اس کے بعد منی خارج ہو جائے ،اور اگر انسان جانتا ہو کہ اس عمل  سے منی خارج ہو جائے گی تو  اس کے روزہ کا کیا حکم ہے؟
ج. اس سوال کی رو سے کہ جب روزہ دار یہ جانتا ہو کہ بیوی سے مستی ومذاق کرتے وقت منی خارج ہو جائے گی تو منی خارج ہو جانے کی صورت میں اس پر قضا اور کفارہ دونوں واجب ہیں۔ والله العالم

روزہ کی حالت میں استمناء

س۔اگر کوئی انسان یہ نہ جانتا ہوں کہ استمناء سے روزہ باطل ہو جاتا ہے ،حتی کہ وہ یہ بھی نہ جانتا ہو کہ یہ عمل ایک گناہ کبیرہ ہے،تو کیا اس کا روزہ باطل ہو جائے گا؟اور اگر روزہ باطل ہے تو کیا اس کا کفارہ بھی ہے یا نہیں؟ 
ج۔مذکورہ سوال کی رو سے روزہ کی قضا بجا لائے لیکن اس کا کفارہ نہیں ہے۔ جی ہاں! اگر وہ جاہل مقصر ہو ،یعنی اس عمل کا مرتکب ہوتے وقت اس کی حرمت کا احتمال دے لیکن کسی سے اس کے بارے میں نہ پوچھے یا وہ جانتا ہو کہ استمناء حرام عمل اور گناہ ہے اگرچہ وہ یہ نہ جانتا ہو کہ اس سے روزہ باطل ہو جاتا ہے تو اگر وہ یہ عمل ماہ رمضان میں انجام دے تو اس پر کفارہ جمع(یعنی تینوں کفارہ) ہے۔  والله العالم

سو جانے کی صورت احتلام ہو جانے کا علم

س۔ ماہ رمضان میں صبح کی اذان ہونے میں ایک گھنٹہ باقی ہو اور کوئی شخص یہ جانتا ہو کہ اگر وہ سو جائے تو محتلم ہو جائے گا اور صبح کی اذان تک بیدار نہیں ہو سکے گا،کیا اس کے باوجود بھی وہ شخص سو سکتا ہے یانہیں؟ اور اگر وہ سو جائے اور اسے احتلام ہو جائے اور صبح کی اذان بھی ہو جائے تو کیا اس کا روزہ صحیح ہے یا نہیں؟

ج۔ اس سوال کی رو سے اگر مذکورہ شخص یہ جانتا ہو کہ صبح کی اذان سے پہلے محتلم ہو جائے گا تو احتیاط واجب کی بناء پر اسے نہیں سونا چاہئے۔والله العالم

 

ماہ رمضان میں دن کے وقت احتلام ہونا

س۔ اگر کوئی ماہ رمضان میں صبح کی اذان کے بعد نیند میں مجنب ہو جائے تو کیا اس کا روزہ باطل ہو جائے گا یا نہیں؟ اور اگر روزہ باطل نہیں ہو گا ،کیا وہ ظہر یا مغرب کی اذان کے بعد غسل کر سکتا ہے یا نہیں؟

ج۔ اس کا روزہ باطل نہیں ہو گا لیکن ظہر کی نماز کے لئے واجب ہے کہ غسل کرے۔والله العالم

 

غسل کرتے وقت صبح کی اذان ہو جانا

س۔اگر کوئی شخص صبح کی اذان سے پہلے بیدار ہو جب کہ وہ مجنب ہو،اور وہ غسل کرنے میں مشغول ہو جائے لیکن غسل کے دوران اذان ہو جائے تو کیا اس کا روزہ صحیح ہے یا نہیں؟اور کیا اس کا کفارہ ہے یا نہیں؟
ج. اس میں اشكال نہیں ہے اور اس کا روزہ صحیح ہے. والله العالم

 

روزوں کی قضا بجا لانے میں تأخیر کا کفارہ

س۔ اگر کوئی شخص گذشتہ سال ماہ رمضان کے روزوں کی قضا آئندہ سال ماہ رمضان تک نہ بجا لائے  تو اس کا حکم کیا ہے؟
ج۔ اس سوال کی رو سے روزوں کی قضا کے علاوہ ہر دن کے روزے کی وجہ سے کسی غیر سید فقیر کو کفارہ کے عنوان سے(۷۵۰ گرام) گندم یا جو یا آٹا وغیرہ دے۔ ان کے بدلے پیسے دینا کافی نہیں ہے۔بلکہ کفارہ میں خود جنس ہونی چاہئے اور تمام روزوں کا کفارہ کسی ایک فقیر کو بھی دے سکتے ہیں۔ والله العالم

 

فقیر کو کفارہ کے پیسے دینا

س۔ کیا کفارہ کے پیسے کسی فقیر کو دے کر اسے یہ کہہ سکتے ہیں کہ تم ہر دن کا کھانا کھاتے وقت کفارہ کا قصد کرو؛یا ضروری ہے کہ فقیر  اسی پیسوں سے کھانا خریدے؟
ج۔اس سوال کی بناء پر فقیر پیسے دینے والے کی طرف سے انہی پیسوں سے کھانا خریدے اور اس کی وکالت میں کھانے کو کفارہ کے عنوان سے لے لے۔والله العالم

 

سپاہیوں کا فطرہ

س۔ پولیس یا فوج کے ان سپاہیوں کا کیا حکم ہے کہ جو عید فطر کی رات اپنے ادارہ میں ہی ہوں،تو اس صورت میں کیا فطرہ خود ان پر یا ان کے باپ پر یا پولیس اور فوج کے ادارے پر واجب ہے؟
ج۔ اس سوال کی بناء پر اگر مالی طور پر ممکن ہو تو خود فطرہ دے۔والله العالم

 

مہمان کا اپنا فطرہ خود دینا اور میزبان سے فطره‌ ساقط ہو جانا

س۔اگر میزبان کی اجازت سے مہمان اپنا فطرہ خود دے تو کیا  میزبان سے ان کا فطرہ ساقط ہو جائے گا؟
ج. ساقط نہیں ہو گا. والله العالم

 

واجب النفقة افراد کو زکات فطرہ دینا

س۔کیا زکات فطرہ ماں،باپ،بیٹے یا بیوی وغیرہ(اگر یہ لوگ مستحق ہوں) کو دے سکتے ہیں یا نہیں؟
ج. واجب النفقه افراد کو زکات فطرہ نہیں دے سکتے. والله العالم

 

خیراتی اداروں کو زكات فطره دینا

امداد کمیٹیوں اور بعض خیراتی اداروں کو زکات فطرہ کس صورت میں دے سکتے ہیں؟
ج.میری نظر میں احتیاط واجب کی بناء پر زکات فطرہ شیعہ اثنی عشری فقراء تک پہنچنی چاہئے اور اگر مکلف امدادی کمیٹیوں یا خیراتی اداروں کو زکات فطرہ دے تو یہ یقین ہونا چاہئے کہ وہ وہ کسی کمی و زیادتی کے بغیر شیعہ اثنی عشری فقراء پر خرچ ہوئی ہے ورنہ وہ بری الذمہ نہیں ہو گا۔پس اگر کسی کو یہ یقین حاصل ہو جائے تو اس میں کوئی اشکال نہیں ہے۔ مثلاً اگر غیر سید زکات فطرہ دے تو اسے یقین ہو کہ یہ غیر سید فقیر پر ہی خرچ ہوئی ہے نہ کہ کسی سید  یا مسجد و مدرسہ یا امام بارگاہ پر۔والله العالم

 

شکم مادر میں بچہ کی زکات فطرہ

س۔ کیا ماں کے شکم میں موجود بچہ کا فطرہ واجب  ہے یا نہیں؟
ج. واجب نہیں ہے. والله العالم

Sunday / 3 April / 2022