«السَّلَامُ عَلَیْكِ یَا مُمْتَحَنَةُ امْتَحَنَكِ الَّذِی خَلَقَكِ قَبْلَ أَنْ یَخْلُقَكِ فَوَجَدَكِ لِمَا امْتَحَنَكِ بِهِ صَابِرَةً»
اے بی بی خداوند عالم نے آپ کو اپنے سخت اور دشوار امتحان پر صابر پایا! اے دختر پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ!
آپ کے صبر پر خدا کا درود و سلام ہو؛
«بهار خزان» امّ ابيها حضرت زهرا سلام الله عليها کی شہادت کی مناسبت سے خصوصی تحریر
حضرت فاطمه زهرا سلام الله علیها کے باعظمت مقام اور آپ کے وجودکی برکتوں کے بارے میں کیا کہہ سکتے ہیں اور کہاں سے شروع کرنا چاہئے؟ حضرت فاطمۂ زہراء سلام اللہ علیہا کا تعلق اس اہلبیت عصمت و طہارت سے ہے کہ جن کے وجود کی وجہ سے خداوند متعال نے کائنات کو خلق کیا اور اس بارے میں رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا:
جس دن سے حضرت سید الشہداء علیہ السلام نے اپنے ساتھ خواتین اور بچوں كو كربلا كی طرف لے جانے كا عزم كیا بہت سے بزرگ صحابہ نے امام كو یہ مشورہ دیا كہ اس ارادہ سے صرف نظر كریں اور كم سے كم اپنے ساتھ خواتین اور بچوں كو نہ لے جائیں چونكہ یزید اور اس كے ساتھی كسی پر بھی رحم نہیں كریں گے ۔ صحابہ نے دلسوزی اور شفقت كی بنیاد پر یہ مشورہ دیا تھا چونكہ وہ صرف ظاہری امور كو دیكھ رہے تھے اور ظاہری اعتبار سے ان كا كہنا صحیح بھی تھا چوكہ واقعہ كربلا كے بعد بہت سے علماء اور مورخین اور شیعوں نے یہ ل
ہمارے گیارہویں امام جن كا تعلق خاندان پیغمبر(ص) اور خاندان حضرت زہرا(س) سے ہے ، آپ ۲۲ سال كی عمر میں منصب امامت پر فائز ہوئے اور امت كے نجات و ہدایت كی باگ ڈور سنبھالی اور صاحب منصب ولایت قرار پائے ۔ ۶سال یہ منصب آپ كے ہاتھوں میں رہا اور پھر ۲۹ سال كی عمر میں اپنے اجداد طاہرین كی طرح جام شہادت نوش فرمایا ۔
امام حسن عسكری علیہ السلام كے بہت سے فضائل نقل كئے گئے ہیں ، آپ كا اخلاق ، طریقہ عبادت ،لوگوں كے ساتھ رابطہ بالخصوص اپنے چاہنے والوں پر آپ كی عنایات اور دشمنوں كے ساتھ خوش اخلاقی كا مظاہرہ وغیرہ ، جن میں سے ہم چند خصوصیات كو یہاں پر ذكر كر رہیں ہیں ۔